کیا آپ نے کبھی یہ تصور کیا ہے کہ بغیر ہوائی جہاز میں سوار ہوئے، صرف ایک آسان اور کم خرچ راستے سے آپ خلیجی ممالک تک پہنچ سکتے ہیں؟ اب یہ ممکن ہونے جا رہا ہے۔ گوادر سے چلنے والی فیری سروس عام پاکستانیوں کے لیے ایک بڑی امید اور سہولت بننے والی ہے۔
فیری سروس کن کن ممالک کے لیے دستیاب ہوگی؟
ابتدائی طور پر یہ سروس کچھ اہم خلیجی ممالک کے لیے شروع کی جا رہی ہے، جیسے:
متحدہ عرب امارات
سلطنت اومان
سعودی عرب
بعد کے مرحلوں میں دیگر ملکوں کو بھی شامل کرنے کی منصوبہ بندی ہو رہی ہے، جن میں بحرین، کویت اور قطر شامل ہیں۔
گوادر سے خلیج تک کا فاصلہ اور سفر کا وقت
دبئی اور اومان جیسی منزلیں بحری راستے سے ایک یا دو دن کے اندر پہنچائی جا سکتی ہیں، جبکہ سعودی عرب جیسے طویل فاصلے نسبتاً زیادہ وقت لیں گے۔
سفر کا دورانیہ فیری کی رفتار، موسم اور دیگر تکنیکی عوامل پر منحصر ہوگا
آغاز کب متوقع ہے؟
سرکاری سطح پر منصوبہ بندی مکمل ہو چکی ہے، اور متعلقہ وزارت نجی کمپنیوں سے رابطے میں ہے۔ سیکیورٹی، ماحولیاتی تحفظ اور کرایہ جات کے معاملات پر کام جاری ہے۔
فیری سروس ایک خواب نہیں بلکہ ایک حقیقت بننے جا رہی ہے۔ یہ راستہ صرف سمندر کا نہیں بلکہ ترقی، روزگار اور روشن مستقبل کا ہے۔
ذرائع اطلاعات: 24 نیوز