حکومتِ پاکستان نے گوادر فری زون میں سرگرم چینی کمپنیوں کو اپنی 50 فیصد برآمدی آمدنی مخصوص غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹس میں محفوظ رکھنے کی اجازت دے دی ہے۔

اس کا فائدہ؟

اب کمپنیاں بغیر اسٹیٹ بینک کی پیشگی منظوری کے

غیر ملکی ادائیگیاں خود کر سکیں گی

مشینری، خام مال اور دیگر کاروباری اخراجات آسانی سے ادا کر سکیں گی

کیا یہ مستقل پالیسی ہے؟

یہ ایک عارضی قدم ہے۔ مستقبل میں مستقل سہولت کے لیے گوادر پورٹ قوانین میں تبدیلی کی جائے گی تاکہ اسے ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کے برابر لایا جا سکے۔

سرمایہ کاری کن شعبوں میں متوقع ہے؟

اسٹیل، کاپر، اور کیمیکل

الیکٹرک گاڑیاں

سولر پینلز اور پاور اسٹوریج

سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ اور فوڈ پروسیسنگ

چینی کمپنیوں کی سرمایہ کاری سے گوادر میں صنعتی سرگرمیوں میں اضافہ ہو گا، جس کا براہِ راست اثر پراپرٹی کی قیمتوں پر پڑے گا۔ یہی وقت ہے گوادر میں سرمایہ کاری کا تاکہ کل کے منافع کا بیج آج بویا جا سکے۔

ذرائع اطلاعات: دی ایکسپریس ٹریبیون
July 22, 2025