ایران اور پاکستان کے درمیان تعلقات ہمیشہ سے اعتماد، احترام اور باہمی تعاون کی بنیاد پر استوار رہے ہیں۔ حالیہ دنوں میں تہران میں ہونے والی ایک اہم ملاقات نے اس رشتے کو مزید تقویت بخشی ہے، جہاں ایران کے نومنتخب صدر مسعود پیزشکیان نے پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔
صدر پیزشکیان نے پاکستان کے ساتھ ایران کے تعلقات کو انتہائی اہمیت کا حامل قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران اپنے ہمسایہ ملک پاکستان کی قربت، حمایت اور خیرسگالی کو کبھی فراموش نہیں کرے گا، خاص طور پر جنگ کے دوران پاکستان کی جانب سے دی گئی اخلاقی و سفارتی حمایت کو۔
دوطرفہ تعاون کے نئے امکانات
ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے ایران-پاکستان تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا اور اقتصادی، سفارتی، تجارتی اور سیکیورٹی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ صدر پیزشکیان نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں، جنہیں مؤثر سفارتی روابط کے ذریعے عملی شکل دی جا سکتی ہے۔
ایران-پاکستان قربت سے گوادر کو کیا فائدہ ہوگا؟
ایران سے سستی بجلی اور گیس کی سپلائی ممکن ہو سکتی ہے، جو گوادر کی صنعتوں کے لیے بہت اہم ہے۔
سرحدی تجارت میں آسانی آنے سے گوادر میں کاروبار اور مال برداری کی سرگرمیاں تیز ہوں گی۔
چابہار بندرگاہ کے ساتھ اگر تعاون ہوا تو گوادر کو علاقائی ٹریڈ ہب بننے کا زیادہ موقع ملے گا، مقابلے کی جگہ شراکت ہو جائے گی۔
ایران سے بہتر تعلقات گوادر میں سرمایہ کاری کا اعتماد بڑھاتے ہیں، جس سے پراپرٹی کی قدر میں اضافہ ممکن ہے۔